ارنا کے مطابق سیاسی امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی معاون روز میری ڈی کارلو نے غزہ میں تابعین اسکول پر اسرائیلی بمباری کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ دس اگست کو غزہ کے تابعین اسکول پر اسرائیلی فضائیہ کی بمباری میں عورتوں اور بچوں سمیت دسیوں فلسطینی جاں بحق اور بہت سے زخمی ہوگئے۔
روز میری ڈی کارلو نے کہا کہ غزہ ميں ایک اور اسکول پر جس میں سیکڑوں بے گھر فلسطینی گھرانے پناہ لئے ہوئے تھے، بمباری کی یواین سیکریٹری جنرل نے مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی معان نے کہا کہ اس وقت غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے ، اس کے باوجود عام شہریوں کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی جگہ چھوڑکر ایسی جگہ کی طرف کوچ کریں جس کا رقبہ ہر بار چھوٹا ہورہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ کو دس مہینے ہوگئے ہیں اور اس وقت جنگ کے دیگر علاقوں میں پھیل جانے کا خطرہ پہلے سے زیادہ محسوس کیا جارہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں اسی کے ساتھ مقبوضہ مشرقی بیت المقدس اورغرب اردن میں جاری تشدد اور بدامنی کی طرف بھی توجہ دلانا چاہتی ہوں۔
انھوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر یواین سیکریٹری جنرل کی یہ اپیل دوہرانا چاہتی ہوں کہ علاقے میں سبھی فریقوں کی جانب سے کشیدگی کم کرنے کی کوشش، طویل المیعاد امن وثبات کے لئے ضروری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کو سلامتی کونسل کا یہ اجلاس غزہ کے التعابعین اسکول پر اسرائیلی حکومت کی بمباری کا جائزہ لینے کے لئے الجزائر کی درخواست پر ہوا تھا۔
ارنا کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے سنیچردس اگست کی صبح نماز صبح کے وقت غزہ کے التعابعین اسکول پر بمباری کردی تھی جس میں سو سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق حملہ اس وقت کیا گیا جب دوسو سے زائد فلسطینی پناہ گزین جو اس اسکول میں مقیم تھے، نماز فجر ادا کررہے تھے۔
اس حملے میں غاصب صیہونی حکومت نے امریکا کے دیئے ہوئے، پانچ سو کلو وزنی تین بم گرائے تھے۔
آپ کا تبصرہ